Qalamkar interview

شگفتہ سبحانی گہوارہ ء علم و فن شہر مالیگاؤں سے ہیں ۔ آپ کا گھرانہ ایک علمی اور ادبی گھرانہ ہےاور آنکھیں کھولتے ہی شگفتہ نےاپنے ارد گرد روشنیاں، رنگ، قرطاس و قلم دیکھے ۔ ان کے والد سلطان سبحانی کے ذریعے انہوں نے بچپن سے ہی ادب کی اونچائی دیکھی، زمانے کے نشیب و فراز نے انہیں بہت بچپن سے ہی حساس کردیا لیکن والدین کی شفقت اور حد درجہ سپورٹ نے شگفتہ کی پرورش میں بہترین کردار ادا کیا.اور بہت کم سنی میں ہی شگفتہ نے کاغذ، قلم سنبھال لیا.اور پھر لکھنے کا یہ سلسلہ دراز ہوتا گیا ۔ یہ ایک ضدی طبیعت کی ایسی قلمکارہ ہیں جو زمانے کو آن کی آن میں بدلنے کے فیصلہ پر قادر ہونے کا دعوٰی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتی.۔
آج شگفتہ کا قلم پختہ ہےآپ پکیّ سیاہی سے لکھتی ہیں اور زمانے کے حل ٹھوس لہجوں میں بیان کرتی ہیں ۔شگفتہ ادبی سفر میں اس چاند کی مانند سفر پر رواں ہیں جو روز بروز بڑھتا ہے.آپ نے نظم، آزاد شاعری، غزلیات، مضامین، افسانہ، افسانچے پر بہت کام کیا ہے، بچوں کی نظم کی ایک کتاب “رنگ برنگے موسم “منظر عام پر آچکی ہے اور حد درجہ پزیرائی کے درجے میں شمار رہی ۔ شگفتہ کی تحریروں کی خاصیت اس کی بے باکی اور بے ساختگی ہے، دنیا بھر میں کسی بھی خطہ میں مظالم ہوں، شگفتہ کا قلم اس پر ضرور چیختا ہے ۔
آپ ادبی سفر میں جدت پسندی کو حاوی رکھتی ہیں،فرسودہ خیالات سے دور نئے اور تکنیکی رجحانات کی پروردہ ہیں اور یہی آپ کی تحریروں کا خاصہ ہے ۔ آپ نے بے شمار مسائل پر حل تحریر کیا ہے،شگفتہ کا تحریری سفر، مالیگاؤں سے نکلنے والا اخبار “حق کی روشنی” اور میگزین گلشن نعمانی سے شروع ہواآپ نے تقریباً پانچ سال تک خواتین اور بچوں کیلئے آرٹیکلز لکھے، اسی کے ساتھ ساتھ ایک آزاد شاعری “خوشبو کا سفر” اور شاعری کی کتاب “ماہ رو” پر کام کر رہی ہیں ۔
آج آپ کو لکھتے ہوئےۓ 15 سال کا عرصہ گزر چکا ہے جن میں ہزاروں مضامین، بچوں کی تعلیم و تربیت، اخلاق، ادب، علم دین کے علاوہ رومانی شاعری، آزاد شاعری، افسانے لکھے اور پسند کئے گئے. جدید تقاضوں کے پیش نظر آپ کا افسانچہ “ماڈرن محبت” پزیرائی کے بے شمار درجات میں شامل رہا اسی کے ساتھ افسانہ ’’ محبت کس نے دیکھی ہے ‘‘ ’’ میں تم کو جان حیات لکھو ‘‘ ’’ساکت لمحے ‘‘ نے بے شمار داد وصولی ہے ۔شگفتہ پورے حواس میں لکھتی ہے اور شروع تا اخیر شگفتہ قاری کے ذہن کو گرفت میں رکھ کر لکھتی ہے اور ہمیشہ ان کی تحریریں بیانیہ ہوتی ہیں ۔
زمانے کے سرد و گرم نے شگفتہ کی تحریروں پر بہت سارا مثبت اثر رکھا ہے اور آج ان کی تحریریں فوری مقبولیت کے درجات میں شمار ہوجاتی ہیں ۔ آپ کے فالوورز کی بڑی تعداد ہے جو شگفتہ کے ہر ادبی مضامین کو فوری ہٹ اور وائرل کرکے سماجی اور انسانی بیداری کا ثبوت دیتے ہیں کیونکہ آپ کے مسائل میں فوری حل چھپا ہوتا ہے – ان کے مضامین نا صرف بیرون شہر بلکہ بیرون ممالک بھی پڑھے اور پسند کئے جاتے ہیں ۔ آپ شخصیت پر خاکہ نگاری بھی کرتی ہیں، اور داد و تحسین کے ساتھ دعاؤں کے سلسلے دراز رہتے ہیں ۔
شگفتہ نے ہمیشہ پُر حوصلہ اور پرعزم ادب لکھا ہے اور ہمیشہ ان کی کوشش یہی رہی ہے کہ اندھیروں پر اجالا حاوی رہنے کا سلسلہ دراز تر رہے اسی کے ساتھ آپ سوشل ورک سے منسلک ہیں ہمدرد دل رکھنےکے ساتھ مضبوط ذہن رکھتی ہیں اور سماج میں مثبت بدلاؤ کیلئے کوشاں ہیں ہم آپ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور آپ کے ادبی سفر کیلئے دعاگو ہیں ۔